ادارۂ ضبطِ جرائم (Crime Control Department) کے جانباز کارکنان، جرائم پیشہ افراد کی گرفت کے لیے، موضع سرائے پل، بائی پاس روڈ فاروقِ اعظم، کہروڑپکا کے قریب اپنے فریضۂ مقدس کی انجام دہی میں مصروف تھے۔
اسی اثنا میں دو مشکوک اشخاص، ایک موٹر سائیکل (Motorcycle) پر سوار، سمتِ مشرق سے نمودار ہوئے۔
جب اہلکارانِ قانون نے ان سے بازپُرس کے لیے رکنے کو کہا تو وہ بدباطن افراد بےمہلت آتشیں ہتھیار (Firearms) سے گولیاں برسانے لگے۔
اس اچانک حملے کے جواب میں محافظانِ وطن نے بھی حفاظتی اقدام (Self-Defense) کے طور پر جوابی فائرنگ کی۔
کچھ دیر فضا میں گولیوں کی گرج و چمک گونجتی رہی، یہاں تک کہ گرد و غبار کے تھمنے پر ایک ملزم زخمی حالت میں گرفتار ہوا،
جس نے اپنا نام مختیار عرف مکھا ولد محمد نواز، قوم موچی، ساکن شاہ پور پھل، کہروڑپکا بتایا۔
ملزم کے قبضے سے ایک پسٹل (Pistol)، عیارانہ نیت کے ثبوت کے طور پر، برآمد ہوا۔
تحقیقات سے منکشف ہوا کہ یہ شخص اقدامِ قتل، راہزنی (Robbery)، چوریِ سواری (Vehicle Theft)، نقب زنی (Burglary)، منشیات فروشی (Drug Trafficking) اور ناجائز اسلحہ (Illegal Arms) جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہے۔
یہ شخص ضلع ملتان و ضلع لودھراں کے مختلف تھانوں میں پینتیس سے زائد فوجداری مقدمات میں ریکارڈ یافتہ ہے۔
دوسرا ملزم، شب کے اندھیرے اور ہوائے فتنہ کے پردے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
تاہم ادارۂ ضبطِ جرائم (Crime Control Department) نے فوری طور پر علاقے کی ناکہ بندی (Blockade) کر کے مفرور کی تلاش میں تلاشی مہم (Search Operation)
شروع کر دی۔
ادارے کے ترجمان نے اپنے بیان (Statement) میں فرمایا:
> “ہمارا مقصد محض قانون کی پاسبانی نہیں، بلکہ ظلمت میں چراغ جلانے کا فریضہ ہے۔
ہم اُس معاشرے کے معمار ہیں جو امن و آشتی سے لبریز ہو۔ خلقِ خدا کے جان و مال کی حفاظت اور شرپسند عناصر کا استیصال، ہمارا عہدِ ایمان ہے۔”
عوامِ شہر سے التماس ہے کہ وہ امن کے قیام میں شریکِ کار بنیں، اور کسی بھی مشتبہ حرکت یا شخص کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام کو دیں۔
